Posts

Image
ﺧﺎﺹ ﺳﻤﺠﮭﺎ ﺗﮭﺎ ﻣﮕﺮ ﻋﺎﻡ ﻧﮑﻞ ﺁﯾﺎ ﺗﮭﺎ ﺍﮎ ﺳﺘﺎﺭﮦ ﺟﻮ ﺳﺮ ﺷﺎﻡ ﻧﮑﻞ ﺁﯾﺎ ﺗﮭﺎ
Image
جس پہ تم مر گئے رسوائے زمانہ ہو کر وہی کہتا ہے کہ عاجز تو ہمیں یاد نہیں
Image
دھیان سے دیتے ہو پرندوں کو دانہ پانی؟ اتنے اچھے ہو تو پنجرے سے رہا کر دو ناں
Image
حسین چہرے پہ غم کا نزول کیونکر ہے نئے مکان میں جالے سمجھ سے باہر ہیں
Image
غم ستائیں تو تیرے لمس کا ترسا ہوا شخص تیری تصویر سے گھبرا کے لپٹ جاتا ہے
Image
Image
یہ مرا آخری آنسو مجھے واپس کر دو رات کے وقت دوبارہ مرے کام آئے گا